اوٹنور۔ 21۔ اکٹوبر(اعتماد نیوز) ضلع عادل آباد کے ایک آشرم اسکول میں
ایک طالب علم کی مشتبہ حالت میں موت واقع ہوگئی۔ افراد خاندان و طلباء
تنظیموں کی جانب سے ہاسٹل کے وارڈن کو زمہ دار ٹہراتے ہوئے رمس دواخانہ
عادل آباد کے مردہ خانہ روبرو احتجاج کیا اور وارڈن کو معطل کرنے کا مطالبہ
کیا۔ افراد خاندان کی تفصیلات کے مطابق اوٹنور منڈل کے موضع سورو گوڑہ کا
ایس کیلاش (14) سالہ طالب علم اوٹنور منڈل کے موضع لکشٹی پیٹ میں واقع ایس
ٹی آشرم اسکول میں دسویں جماعت کا طالب علم تھا۔تاہم اتوار کی رات آشرم
اسکول سے وارڈن نے کچھ اشیاء باہر فروخت کرنے کی غرض سے لیجارہا تھا کہ
کیلاش نے روکنے کی کو شش کی جس پر وارڈن نے برہم ہو کر کیلاش کو کمرے میں
بند کرکے بری طرح پیٹاکیلاش پیلے سے ہی بیمار تھا ، اس کی حالت اور بگڑ گئی
جس پر وارڈن نے قوف کھاکر کیلاش کو اوٹنور کے سرکاری
دواخانہ منتقل کیا۔
حالت شدید بگڑ جانے سے اسے عادل آباد کے رمس منتقل کیا جا رہا تھا کہ کیلاش
نے راستہ میں ہی دم توڑ دیا۔ اطلاع ملتے ہی طلباء تنظیمیں رمس کے مردہ گھر
کے سامنے نعش کے ساتھ احتجاج کیا۔ اور کہا کہ طالب علم کے جسم پر موجود
نشانوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اسے خوب زد و کوب کیا گیا ہے۔انھوں نے الزام
عائد کیا کہ آئی ٹی ڈی اے انچارج پی او اوٹنور سے اس واقعہ کی تفصیلات واقف
کرانے کے با وجود بھی کوئی توجہ نہیں دی۔ طلباء تنظیم کے کارکنوں نے
مطالبہ کیا کہ کیلاش کے افراد خاندان کو 10لاکھ روپیوں کا ایکس گریشیاء،
خاندان میں ایک فرد کو سرکاری ملازمت ، تین ایکڑ اراضی کی فراہمی کے علاوہ
نعش کی آخری رسومات کے اخراجات حکومت برداشت کرے۔اور مزید انتباہ دیتے ہوئے
کہا کہ آئی ٹی ڈی اے اوٹنور کے عہدیداران اس واقعہ کی سخت نوٹ لیں بصورت
دیگر احتجاج میں شدت پیدا کی جائے گی۔